والدین
والدین کے لیے ورکشاپس، نسلی اقلیتی والدین اور بچوں کو چینی زبان سیکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

نسلی اقلیتی والدین یعنی (EM) کو اکثر زبان کی رکاوٹوں اور مختلف ثقافت کی وجہ سے اپنے بچوں کی تعلیم اور نشوونما میں مدد کرنا مشکل ہوتا ہے۔ EM یعنی اقلیتی نسلوں کے بچوں کو مقامی زبان کی مشق اور سیکھنے کے لیے اسکولوں میں چند گھنٹوں کی کلاس کی نسبت ذیادہ وقت درکار ہو سکتا ہے۔ EM والدین اپنے بچوں کی کفالت کیسے کر سکتے ہیں؟
EM ماؤں کو درپیش مشکلات یا جیلنجز
گرونگ نندا کماری ایک نیپالی ماں ہیں جو 12 سال سے ہانگ کانگ میں رہ رہی ہیں۔ ان کے دو بچے ہیں۔ ان کی سب سے چھوٹی بیٹی ایک مقامی کنڈرگارٹن میں جاتی ہے۔ کماری اپنی بیٹی کی پڑھائی میں مدد کرنا پسند کریں گی، لیکن وہ اکثر محسوس کرتی ہیں کہ وہ چینی زبان کی محدود سمجھ کے ساتھ زیادہ مددگار نہیں ہو سکتی۔ کماری نے اپنے بچوں کے لیے چینی سیکھنے کی ایپس یا موبائل گیمز جیسے وسائل تلاش کرنے کی کوشش مگر بدقسمتی سے،کماری کو بہت کچھ نہیں ملا جس کی وجہ سے وہ خود کو بےیارو مددگار بے بس پاتی ہیں۔
EM والدین کو لیس کرنے یا تیار کرنے کے لیے والدین کی ورکشاپس
کماری کو C-for-Chinese@JC مل جانے کے بعد، اس نے پروجیکٹ کی پیرنٹ اکیڈمی میں شمولیت اختیار کی جو کہ کماری جیسے EM والدین کو اپنے چھوٹے بچوں کی بہتر انداز میں مدد کرنے کے لیے ورکشاپس کا ایک سلسلہ ہے۔ اپنے بچوں کے اسکول کے کام کو سنبھالنے کے طریقوں کے بارے میں والدین کی تجاویز کا اشتراک کرنے کے علاوہ، ورکشاپ میں ایسے ایپس اور موبائل گیمز بھی متعارف کرائے گئے ہیں جنہیں خاص طور پر چھوٹے بچوں کے لیے چینی زبان سیکھنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
دوسرے والدین کی مدد کے لیے علم کا اطلاق اور اشتراک کریں۔
کماری اپنے علم کو بروئے کار لانے اور اپنے بچوں کی تعلیم سے نمٹنے میں مدد کرنے میں زیادہ پر اعتماد ہونے پر خوش ہے۔ یہاں تک کہ وہ والدین کی ورکشاپس کو دوسرے EM والدین تک پہنچاتی ہے تاکہ اسی طرح کے حالات میں مبتلا لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ کماری کے بیٹے نے پرائمری اسکول شروع کیا ہے، لیکن اس کی چینی زبان کی صلاحیت اس کی سیکھنے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیےکافی نہیں ہیں۔ وہ گھریلو تعلیم کی مزید مہارتیں حاصل کرنے کی امید رکھتی ہے تاکہ وہ اپنے دونوں بچوں کی مدد کر سکے۔